46

حکومتی رٹ ہار گئی، سوشل میڈیا جیت گیا

مظفرآباد(نامہ نگار) حکومتی رٹ ہار گئی، سوشل میڈیا جیت گیا، ڈپٹی کمشنر مظفرآباد کی کمزور گرفت، لاکھوں روپے مالیت سے جدید ترین سپیڈ بریکر لگانے کے بعد اکھیڑ دیے گئے، لاکھوں قیمتی انسانی جانیں ایک بار پھر خطرات کا شکار، بگڑے تگڑے رئیس زادوں نے سابق پینشنرز، سابق سیاسی کارکنان اور معاشرتی برائیوں کے شکار ون ویلرز اور دیگر کمسن ڈرائیورز کی پشت بانی کرنے والے مافیا کو اپنا ہمنوا بنا کر بھرپور کامیابی کا جشن منایا،گروپ کی صورت ون ویلرز نے ویسٹرن باٸی پاس کا چکر لگا کر عوام اور تاجروں کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا، مصروف ترین ویسٹرن بائی پاس سمیت دارالحکومت کی مختلف شاہرات پر محکمہ شاہرات ڈویژن کی جانب سے جدید سپیڈ بریکر لگانے کے بعد اکھیڑ دیے گئے، نہ جائے مانند نہ پائے رفتن محکمہ کی انوکھی منطق، اب اگر کوئی انسانی جان ضائع ہوئی تو اس کے ذمہ داران سوشل میڈیا پر سپیڈ بریکر کے خلاف مہم چلانے والے ہوں گے، شاہرات ڈویژن کا موقف، ڈپٹی کمشنر کی زبانی احکامات پر دارالحکومت کی تمام شاہرات پر لگائے گئے جدید سپیڈ بریکر رات کے اندھیرے میں اکھیڑ دیے گئے، اہلیان گوجرہ پولیس لائن و سول سوسائٹی کے نمائندوں کا شدید احتجاج، ویسٹرن بائی پاس پر ہونے والے کسی بھی حادثہ کی صورت میں ڈپٹی کمشنر کے خلاف ایف ائی آر درج کروانے کے لیے مشاورت کا اعلان کر دیا گیا، تفصیلات کے مطابق درجنوں شہریوں کی جانب سے حکومت اور انتظامیہ سمیت شاہرات ڈویژن کو بارہا درخواستیں دینے کے بعد چیف انجینئر کی ذاتی دلچسپی اور حکومت کی جانب سے آئے روز دیے جانے والے احکامات کے بعد شہر اقتدار مظفرآباد کی مصروف ترین شاہرات پر جدید ترین سپیڈ بریکر لگائے گئے، یہی سپیڈ بریکر پاکستان اور دیگر بڑے شہروں کو جانے والی سڑکوں پر آج بھی نصب ہیں مگر چند سر پھروں اور صرف اپنی ذات کو مدد نظر رکھ کر دیکھنے والوں نے سوشل میڈیا پر طوفان بدتمیزی اٹھایا جس کو دیکھنے کے بعد ڈپٹی کمشنر مظفرآباد نے سپیڈ بریکر اکھاڑنے کے زبانی احکامات جاری کیے، محکمہ شاہرات ڈویژن کی جانب سے موقف لینے پر انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشن مظفرآباد نے سپیڈ بریکر اکھیڑنے کا کہا ہے، جب کہ سوشل میڈیا پر ان سپیڈ بریکر کے حوالے سے ایک طوفان بدتمیزی اٹھایا گیا جس کو اٹھانے میں اکثریت سابقہ سرکاری ملازمین اور مختلف سیاسی جماعتوں کے منظور نظر افراد کی تھی، جس پر مجبورا” یہ سپیڈ بریکر اکھیڑے ہیں، دوسری جانب پولیس لائن نلوچھی، گوجرہ، ویسٹرن بائی پاس کے قرب و جوار میں رہنے والوں جن میں راجہ صادق، سید بشارت حسین شاہ، نصیر احمد، منظور قریشی، سادات خان، راجہ کرم الدین، اقبال مغل، ملک قطب الدین و دیگر رہائشیوں سمیت مرد و زن صبیحہ خانم،کوثر پروین،فاطمہ خواجہ،زینت بی بی،عابدہ خانم،شکیلہ بخاری،نصرت شیخ نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ویسٹرن بائی پاس پر کسی بھی قسم کا حادثہ ہوا تو اس میں جہاں بحق یا زخمی ہونے والے کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر مظفرآباد ذمہ دار ہوں گے، انہوں نے کہا کہ ہم نے اللہ کا شکر ادا کیا تھا کہ ایک عرصہ بعد حکومت اور انتظامیہ سمیت محکمہ شاہرات نے عوام کی بات سنی اور ان موت کے کنوں کو بند کرنے کے لیے جدید ترین سپیڈ بریکر نصب کیے، جس سے آئے روز ون ویلنگ کرنے والے بگڑے تگڑے رئیس زادوں کے علاوہ کمسن ڈرائیوروں سے عوام کی جان چھوٹی تھی جبکہ ویسٹرن بائی پاس پر موجود تعلیمی اداروں کے بچوں کو بھی تحفظ میسر آیا تھا مگر چند منفی اذہان نے سوشل میڈیا پر غلط پروپگنڈا کرتے ہوئے حکومت اور انتظامیہ کو مجبور کر دیا مگر حیرت کی بات ہے کہ کیا سوشل میڈیا پر ہونے والے پروپگنڈے کا کسی کے پاس کوئی توڑ نہیں، انہوں نے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق، چیف سیکرٹری آزاد کشمیر سمیت دیگر ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر اقتدار مظفراباد کی تمام شاہرات پر نصب جدید ترین سپیڈ بریکر کو دوبارہ نصب کرنے کے علاوہ سوشل میڈیا پر غلط پروپگنڈا کرنے والوں کے خلاف سخت ترین کاروائی عمل میں لاتے ہوئے انہیں پابند سلاسل کیا جائے اور سائبر ایکٹ کا نفاز کیا جائے، خاص کر ایسے لوگ جو سابقہ سرکاری ملازمین ہیں اور آئے روز سوشل میڈیا پر محکمہ جات سمیت دیگر افیسران و اہلکاران کے حوالے سے پروپگنڈا کرتے ہیں ان کے بارے میں ایک تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا جائے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں