ڈیلی دومیل نیوز.باغ (نمائندہ خصوصی) انٹی کرپشن اسٹیبلیشمنٹ، آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر نے ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (مردانہ) ضلع باغ سردار مشتاق احمد کے خلاف مالی بے ضابطگی اور قواعد کی خلاف ورزی کے الزامات پر باقاعدہ ریفرنس دائر کر دیا ہے۔
اینٹی کرپشن کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق یہ کارروائی ایک تحریری شکایت کی بنیاد پر عمل میں لائی گئی، جو کہ بوائز مڈل سکول آزاد باڑہ کے صدر معلم اورنگزیب خان کی جانب سے پیش کی گئی۔ شکایت کے مطابق، واجد حسین نامی ایک ایلیمنٹری مدرس کو عارضی تقرری کے بعد حکومتی پابندی کے باوجود غیر قانونی طور پر مامور کیا گیا۔
متعلقہ تفصیلات اور الزامات
مدرس واجد حسین اور ایک اور مدرس تیمور نذیر بیک وقت نجی ادارہ MTBC باغ میں بھی ملازمت کر رہے تھے۔
اس کے باوجود واجد حسین کی تنخواہیں سرکاری خزانے سے جاری کی گئیں، حالانکہ ادارے کے ڈی ڈی او موجود تھے۔
شکایت کنندہ کے مطابق، ڈپٹی ڈی ای او نے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے واجد حسین کے بلز پر دستخط کیے اور اے جی آفس سے انہیں پاس کروایا۔
یہ بھی الزام ہے کہ محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران کو تحریری درخواستیں دی گئیں مگر کسی نے کوئی اقدام نہیں کیا۔
مزید یہ انکشاف ہوا کہ ادارے میں دو مدرسین کی تقرری کے باوجود طلبہ کی اصل تعداد کو چھپایا گیا اور اضافی فیسیں خزانے میں جمع کروائی گئیں۔
معاملے کا پس منظر
واجد حسین 11 نومبر 2024 کو حاضر ہوا جبکہ اس کی تقرری صرف 10 دن کے لیے مؤثر تھی، مگر اسے 7 نومبر 2024 سے تنخواہ دی گئی جو کہ بددیانتی اور قواعد کی صریح خلاف ورزی ہے۔ شکایت میں یہ بھی کہا گیا کہ نومبر 2024 تا جنوری 2025 کے درمیان کی گئی تمام تنخواہوں کی ادائیگی غیرقانونی ہے۔
قانونی کارروائی کی سفارش
شکایت کنندہ نے اینٹی کرپشن اسٹیبلیشمنٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ سردار مشتاق احمد کے خلاف فوری ایف آئی آر درج کر کے انہیں گرفتار کیا جائے تاکہ مستقبل میں سرکاری محکموں میں بدعنوانی کا سدباب کیا جا سکے۔