ڈیلی دومیل نیوز.(سٹاف رپورٹر)چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر جسٹس اعظم خان، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سعید الرحمٰن صدیقی، آل پارٹیز حریت کانفرنس (اے پی ایچ سی) آزاد کشمیر کے رہنما محمود احمد ساغر، شیخ عبدالمتین، شمیم شال، رفیق احمد ڈار، الطاف احمد بٹ، صدر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن راجہ وسیم یونس ایڈووکیٹ، صدر ڈسٹرکٹ بار چوہدری محمود حسین ایڈووکیٹ، پیس گروپ آف جرنلسٹس کے کوآرڈینیٹر ملک محمد اسلم، کشمیر بچاؤ تحریک کے سربراہ بشیر احمد شگوہ، معروف کشمیری صحافی رئیس میر، کوٹلی اتحاد پارٹی کے رہنما سردار عبد الرحمان، ڈاکٹر افتخار، اور میرپور سول سوسائٹی کے نمائندگان نے ایک اہم سیمینار میں شرکت کی جس میں بھارت کی مختلف جیلوں میں قید کشمیری حریت رہنماؤں اور کارکنان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔
سیمینار میں کہا گیا کہ اے پی ایچ سی چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، ایاز اکبر، شاہد الاسلام، معراج الدین کلول، پیر سیف اللہ، فاروق احمد ڈار، مشتاق الاسلام، مولوی بشیر احمد عرفانی، بلال صدیقی، عامر حمزہ، خرم پرویز سمیت 32 سے زائد کشمیری خواتین اور ہزاروں نوجوان کارکنان بھارتی قید میں ہیں، جنہیں بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
سیمینار کے اختتام پر ایک متفقہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ:
کشمیری عوام اپنے جائز حق، حقِ خودارادیت کے لیے پرامن جدوجہد کر رہے ہیں، جسے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تسلیم کیا جانا چاہیے۔
عالمی برادری سے اپیل کی گئی کہ وہ بھارت کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے روکے اور کشمیریوں کی آواز سنے۔
پاک فوج کو آپریشن بنیانِ مرصوص میں دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔ مقررین نے کہا کہ یہ کامیابی مظلوم کشمیریوں کے لیے حوصلے اور امید کا پیغام ہے۔
مقررین نے عزم ظاہر کیا کہ کشمیر کی آزادی اور امن کے لیے جدوجہد ہر محاذ پر جاری رکھی جائے گی۔
سیمینار کے دوران یہ بھی بتایا گیا کہ پیس گروپ آف جرنلسٹس، بین الاقوامی امن تنظیم یو آر آئی (URI) امریکہ کی کشمیر میں رجسٹرڈ اکائی ہے، جس سے دنیا بھر کی ساڑھے گیارہ سو سے زائد امن تنظیمیں منسلک ہیں۔ یہ تنظیمیں یورپ، امریکہ اور مشرقِ وسطیٰ میں امن کے فروغ کے لیے سرگرم عمل ہیں۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ یو آر آئی امریکہ کے بانی بشپ ویلیم سونگ، کشمیر میں امن و انسانی حقوق کے فروغ کے لیے پیس گروپ آف جرنلسٹس کی تحریک کو عالمی امن فورمز پر مؤثر انداز میں اجاگر کر چکے ہیں۔