3 بار کے وزیراعظم نوازشریف کو شاید اندازہ ہی نہیں تھا کہ سیاست میں اسپیس ’خالی‘ نہیں چھوڑی جاتی، انہوں نے اپنا ’ہوم گراؤنڈ‘ لاہور سے لارڈز منتقل کیا تو خان صاحب ،جو پنجاب میں اپنا سیاسی قبلہ درست ہی نہیں کر پارہے تھے، کو موقع مل گیا۔ اسحاق ڈار شہباز شریف کیلئے ’بزدار پلس‘ ثابت ہوئے.سینئر صحافی و تجزیہ کار مظہر عباس نے بتا دیا ۔ “جیو نیوز ” میں شائع ہونیوالے اپنے بلاگ بعنوان ” نواز شریف کا ’بزدار‘ کون؟”میں مظہر عباس نے لکھا ہے کہ ہماری سیاسی تاریخ کا ایک المیہ یہ بھی ہے کہ جو مسائل اور اختلافات سیاستدان خود حل کرسکتے ہیں وہ بھی ’وقت کے آرمی چیف‘ سے حل کروانا چاہتے ہیں اور یہ بات تینوں بڑی سیاسی جماعتوں اور ان کے قائدین کے بارے میں کہی جاسکتی ہے۔ اب مولانا فضل الرحمان نے ایک شوشا ’پہلے معیشت پھر انتخاب‘ چھوڑا ہے جس سے جنرل ضیاء کے دور کا نعرہ ’پہلے احتساب پھر انتخاب‘ کی یاد تازہ ہوگئی، جس کی وجہ سے اس ملک کو 11 سال آمریت کا سامنا کرنا پڑا۔
15