7

پی ایم ڈی کا کہنا ہے کہ نومبر میں ڈینگی کے کیسز میں کمی کا امکان ہے۔

ایک نرس ہسپتال میں ڈینگی سے متاثرہ مریض کو علاج فراہم کر رہی ہے۔ - رائٹرز/فائل
ایک نرس ہسپتال میں ڈینگی سے متاثرہ مریض کو علاج فراہم کر رہی ہے۔ – رائٹرز/فائل

پاکستان کے محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) نے منگل کے روز کہا ہے کہ اگلے مہینے تک ڈینگی بخار کے کیسز میں کمی آنے کا امکان ہے کیونکہ ملک بدستور ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماری کی لپیٹ میں ہے، جس میں روزانہ سینکڑوں افراد اس مرض کا شکار ہو رہے ہیں۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ نومبر میں ڈینگی کم ہونے کا امکان ہے لیکن اگلے دو ہفتے اب بھی نازک ہیں۔

پی ایم ڈی نے کہا کہ توقع ہے کہ موجودہ موسمیاتی حالات، متوقع مستقبل کے موسمی نقطہ نظر اور ماحولیاتی تغیرات کے رجحانات کے مطابق اگلے ماہ ڈینگی کے کیسز میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔

تاہم، اس میں کہا گیا ہے کہ اگلے دو ہفتے ابھی بھی بہت اہم ہیں کیونکہ موجودہ ماحولیاتی عوامل ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماری کے لیے سازگار ماحول کے حق میں ہیں۔

میٹ آفس نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ہدایت کی کہ وہ ملک میں ڈینگی کی موجودہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدامات کریں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ قومی صحت کے اداروں اور ڈینگی کنٹرول مراکز کو پی ایم ڈی کی ویب سائٹ سے تازہ ترین معلومات پر اپ ڈیٹ رہنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

ملک بھر کے ہسپتالوں میں ڈینگی، ملیریا اور چکن گونیا جیسی ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے کیسوں کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے سردی، بخار اور جسم میں درد کی شکایت کرنے والے مریضوں کی ایک بڑی تعداد موصول ہوئی ہے۔

خاص طور پر سندھ اور پنجاب میں صورتحال تشویشناک ہے جہاں اس سال ہزاروں شہریوں میں ڈینگی کی تشخیص ہوئی ہے۔

محکمہ صحت سندھ کے اعدادوشمار کے مطابق صوبے میں اب تک تقریباً 1600 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

دریں اثنا، پنجاب میں اس سال کم از کم 4,394 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

ڈاکٹروں نے رہائشی علاقوں میں ٹھہرے ہوئے پانی کو ختم کرنے اور پانی کے برتنوں کو مضبوطی سے ڈھانپنے کا مشورہ دیا ہے۔ اس کے علاوہ شہریوں کو لمبے بازو والے کپڑوں کے ساتھ مچھر بھگانے والی ادویات اور بیڈ نیٹ کا استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes
کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں