اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے توشہ خانہ کیس کے سلسلے میں سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کو 16 ستمبر کو طلب کرلیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تین رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تحقیقات کی سربراہی کر رہی ہے اور اس نے عمران خان کی موجودگی کی درخواست کی ہے۔ جے آئی ٹی نے قومی احتساب بیورو (نیب) سے تمام متعلقہ دستاویزات حاصل کر لی ہیں اور انہیں کیس پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اگر عمران ان کے سامنے پیش نہ ہوئے تو ایف آئی اے حکام اڈیالہ جیل کا دورہ کریں گے۔ 9 ستمبر کو اسلام آباد کی احتساب عدالت کی جانب سے اسے ایف آئی اے کو منتقل کرنے کے بعد سے اس کیس نے زور پکڑا ہے۔ یہ تبدیلی نیب قوانین میں حالیہ ترامیم کے بعد سامنے آئی ہے، جو 500 ملین روپے سے کم رقم والے کیسز پر بیورو کے دائرہ اختیار کو محدود کرتے ہیں۔ یہ کیس جس میں عمران اور بشریٰ بی بی دونوں شامل تھے، جج محمد علی وڑائچ کے تحریری حکم کے بعد اسپیشل جج سینٹرل کو منتقل کر دیا گیا تھا۔ جج نے نوٹ کیا تھا کہ نیب کے نئے قوانین کے تحت زیر بحث جائیداد کی قیمت احتساب عدالت کی حد سے نیچے آگئی جس سے کیس ایف آئی اے کو منتقل کیا گیا۔