13

سپریم کورٹ نے PB-36 قلات میں دوبارہ پولنگ سے متعلق ٹریبونل کا فیصلہ برقرار رکھا

سپریم کورٹ کی عمارت کا باہر کا منظر۔ - سپریم کورٹ/فائل
سپریم کورٹ کی عمارت کا باہر کا منظر۔ – سپریم کورٹ/فائل

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پیر کو بلوچستان کے وزیر داخلہ ضیا لانگو کی اپیل خارج کرتے ہوئے الیکشن ٹریبونل کے PB-36 قلات کے سات پولنگ اسٹیشنز میں دوبارہ پولنگ کا فیصلہ برقرار رکھا۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے الیکشن ٹربیونل کے دوبارہ پولنگ کے فیصلے کے خلاف اپیل کی سماعت کی۔

عدالت نے سات پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے الیکشن ٹربیونل کی جانب سے عائد جرمانہ ایدھی فاؤنڈیشن کو ادا کرنے کا حکم دیا۔ ضیاء اللہ لانگو کی جانب سے شاہ خاور پیش ہوئے اور دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن ٹربیونل نے یکطرفہ طور پر جلد بازی میں دوبارہ پولنگ کا فیصلہ کیا اور کہا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 148 کی ذیلی دفعہ 5 کے مطابق 180 دن میں فیصلہ دینا ضروری ہے۔ فاضل وکیل نے موقف اختیار کیا کہ انہیں دلائل کا موقع دیئے بغیر الیکشن ٹربیونل نے 148 دن میں فیصلہ سنا دیا۔ تاہم عدالت نے وکیل کے موقف سے اتفاق نہیں کیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ ریکارڈ کے مطابق انہیں موقع دیا گیا۔ تاہم شاہ خاور نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن ٹریبونل میں 13 سماعتیں ہوئیں اور ان کے موکل صرف دو سماعتوں میں پیش نہیں ہو سکے۔ “میرا موکل صوبائی وزیر داخلہ ہے اور مصروف ہونے کی وجہ سے پیش نہیں ہو سکا،” وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں اپنے نقطہ نظر پر دلائل دینے کا موقع دیا جائے۔ تاہم عدالت نے وکیل کی استدعا مسترد کرتے ہوئے اپیل خارج کر دی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں