اسلام آباد: نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے بدھ کو کہا کہ تمام صوبوں میں وسائل کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانا وفاق کی ذمہ داری ہے۔
وزیراعظم نے خیبرپختونخوا میں پاور سیکٹر میں اصلاحات اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے شہداء کے خاندانوں کی فلاح و بہبود سے متعلق اجلاس کی صدارت کی۔
کاکڑ نے کہا کہ وفاقی حکومت خیبرپختونخوا سمیت تمام صوبوں کے عوام کے حقوق کا تحفظ کرے گی۔ انہیں خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال پر بھی بریفنگ دی گئی۔
انہوں نے خیبرپختونخوا میں انسداد دہشت گردی کے لیے مختص فنڈز فوری طور پر جاری کرنے کی ہدایت کی۔
کاکڑ نے کہا کہ شہداء ویلفیئر فنڈ فوری طور پر شہداء کے خاندانوں میں تقسیم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ شہداء کے خاندان قوم کے محسن ہیں اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے مختص کی جانے والی ادائیگیوں میں کوئی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے واپڈا حکام کو ہدایت کی کہ کے پی کو خالص ہائیڈل منافع کی ادائیگی کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو ترجیحی بنیادوں پر دور کیا جائے۔
وزیراعظم کو ملک بھر بالخصوص خیبرپختونخوا میں جاری ہائیڈرو پاور پراجیکٹس اور آبی ذخائر کی تعمیر کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ کاکڑ نے کہا کہ ملک میں آبی ذخائر اور پن بجلی کے منصوبوں کی تعمیر کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جانا چاہیے۔
دریں اثنا، نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں میں سب سے کم شراکت کے باوجود ماحولیاتی تبدیلی پاکستان جیسے ممالک کے لیے قومی سلامتی کا مسئلہ بن چکی ہے۔
انہوں نے یہ بات یہاں آئندہ ماہ متحدہ عرب امارات میں منعقد ہونے والی COP 28 کانفرنس سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعظم تقریب کے اعلیٰ سطحی حصے میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔
دریں اثنا، نگراں وزیراعظم نے بدھ کو کہا کہ عوام میں سماجی بہبود کے منصوبوں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا عوامی فائدے کے لیے ضروری ہے۔
وزیراعظم نے چیئرپرسن بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور اخوت فاؤنڈیشن کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب اور دنیا فاؤنڈیشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر میاں عامر سے ملاقات میں کہا کہ بی آئی ایس پی کا بہت بڑا ڈیٹا بیس سماجی بہبود کے منصوبوں کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ وزیراعظم کو دنیا فاؤنڈیشن اور اخوت فاؤنڈیشن کی جانب سے مشترکہ طور پر شروع کیے گئے “اڈاپٹ اے فیملی” منصوبے کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ بلوچستان کی زمیندار ایکشن کمیٹی کے 15 رکنی وفد سے ملاقات میں نگران وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو بلوچستان میں ٹیوب ویلوں کی سولرائزیشن کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت کی۔ وفد کی سربراہی کاظم اچکزئی کر رہے تھے۔ انہوں نے سیکرٹری وزارت توانائی اور چیف سیکرٹری بلوچستان کو ہدایت کی کہ وہ وفد سے ملاقات کریں اور ان کے مسائل کے منصفانہ حل کو یقینی بنائیں۔