سابق کپتان راشد لطیف نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی ٹیم اگلے سال ملک کی میزبانی میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی 2025 میں شرکت کے لیے پاکستان کا دورہ کرے گی۔
لطیف نے یہ بات بدھ کو جے شاہ کے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے اگلے چیئرمین کے بلامقابلہ انتخاب کے بعد کہی۔
انہوں نے یہ بھی امید ظاہر کی کہ یکم دسمبر 2024 کو جے شاہ کے عالمی کرکٹنگ گورننگ باڈی کی سربراہی میں آنے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ کے تعلقات میں بہتری آئے گی۔
تاہم، شاہ، جو اس وقت بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے سکریٹری کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، نے 15 اگست کو کہا تھا کہ ایونٹ میں ٹیم کی شرکت سے متعلق فیصلہ حتمی نہیں ہوا ہے۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی آئندہ سال فروری میں منعقد ہونے والی ہے۔ تاہم، ہندوستان کی شرکت غیر یقینی ہے، کیونکہ بی سی سی آئی ٹیم کے دورہ پاکستان کے لیے حکومت سے منظوری مانگ رہی ہے۔
آج دی اسپورٹنگ نیوز سے بات کرتے ہوئے، 55 سالہ سابق کرکٹر نے امید ظاہر کی کہ شاہ کا آئی سی سی کے سربراہ کے طور پر بلامقابلہ انتخاب آنے والے میگا کرکٹ ایونٹ میں ہندوستان کی شرکت کا باعث بن سکتا ہے۔
سابق دائیں ہاتھ کے بلے باز نے کہا، “پی سی بی نے کسی وجہ سے شاہ کی تقرری کی مخالفت نہیں کی ہے۔ میرے خیال میں ایک سمجھوتہ ہے۔”
انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستانی ٹیم آئی تو یہ جے شاہ کی کوششوں کے ساتھ ساتھ ان کی حکومت کی حمایت کی وجہ سے ہوگی۔
سابق وکٹ کیپر بلے باز نے شاہ پر اپنے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “منظوری پہلے ہی آدھی مل چکی ہے۔ ہندوستان پاکستان آ رہا ہے۔”
یہاں یہ واضح رہے کہ بی سی سی آئی کا اعلیٰ عہدہ سنبھالنے کے پانچ سال بعد شاہ کو عالمی کرکٹنگ گورننگ باڈی کا بلا مقابلہ چیئرمین منتخب کیا گیا تھا۔
مزید برآں، وہ اب تک کے سب سے کم عمر شخص ہیں جنہوں نے آئی سی سی کی اعلیٰ ترین نوکری حاصل کی، جس نے ایک ایسے کھیل کی نگرانی کی جس کو اربوں سے زیادہ شائقین پسند کرتے ہیں – جن میں سے 90 فیصد سے زیادہ جنوبی ایشیائی برصغیر میں ہیں، 2018 کے آئی سی سی کے مطالعے کے مطابق۔
تجربہ کار کھلاڑی کے مطابق، شاہ کا آئی سی سی کے چیئرمین کے طور پر دور ہندوستان اور پاکستان کے لیے گیم چینجر ثابت ہو سکتا ہے۔
بہر حال، سب سے زیادہ متوقع آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 19 فروری کو شروع ہونے والی ہے، جس کا فائنل 9 مارچ کو شیڈول ہے۔
ٹورنامنٹ کے اس نویں ایڈیشن میں آٹھ ٹاپ رینک والی ODI مردوں کی قومی ٹیمیں حصہ لیں گی۔