27

اسلام آباد جنگلی حیات کا ایک ہاٹ سپاٹ

اسلام آباد پاکستان کا دارالحکومت ہے جس کا شمار دنیا کے خوبصورت ترین دارالحکومتوں میں ہوتا ہے۔ اسلام آباد جہاں اپنی خوبصورت عمارتوں، سڑکوں اور مساجد کی وجہ سے مشہور ہے وہیں یہاں پر کئی خوبصورت جنگلی جانور اور پرندے بھی پائے جاتے ہیں۔ اسلام آباد کے نواح میں واقع مارگلہ کی پہاڑیاں اپنی خوبصورتی اور جنگلی حیات میں اپنی مثال آپ ہیں۔
اسلام آباد شہر اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹوری میں واقع ہے جو وفاقی حکومت کے زیر انتظام ہے۔ یہاں تقریباً 20 لاکھ لوگ رہتے ہیں۔ اسلام آباد سب ٹراپیکل کلائمیٹ میں آتا ہے جہاں ملک کے باقی خطوں کی نسبت زیادہ بارشیں ہوتی ہیں۔ اپنی خوبصورت آب ہو ہوا کی بدولت یہاں انواع و اقسام کے جنگلی جانور، پرندے اور پودے پائے جاتے ہیں۔ اپنی گرم مرطوب آب و ہوا اور کوہ ہمالیہ کے دامن میں واقع ہونے کی وجہ سے اسلام آباد جنگلی حیات کیلئے ایک ہاٹ سپاٹ کی حیثیت رکھتا ہے بالخصوص برڈ واچرز کیلئے یہ ایک پسندیدہ جگہ ہے جہاں پرندوں کی 400 سے زائد اقسام ریکارڈ کی جاچکی ہیں۔ اس کے علاؤہ یہاں ممالیہ جانوروں میں بھونکتا ہرن یا بارکنگ ڈئیر، انڈین پینگولن، جنگلی خرگوش، گیدڑ، لومڑیاں، جنگلی سور، تیندوا، سیہہ اور بہت سے دیگر خوبصورت جنگلی جانور پائے جاتے ہیں۔ یہاں ریپٹائپلزیا رینگنے والے جانوروں کی بھی بہت سی اقسام پائی جاتی ہیں۔ یہاں بہت سے سانپ موجود ہیں جن میں انڈین کوبرا، رسل وائپر، اور انڈین پائتھن شامل ہیں۔ اسلام آباد کی پتھریلی پہاڑیاں بہت سے رینگنے والے جانوروں کو مسکن فراہم کرتی ہیں جن میں کئی اقسام کی چھپکلیاں اور گرگٹ وغیرہ شامل ہیں۔
اسلام آباد میں پایا جانے والا سب سے اہم جانور لیپرڈ یا تیندوا ہے۔ تیندوا یہاں کم ہی دیکھنے میں آتا ہے لیکن یہ مارگلہ کی پہاڑیوں میں آج بھی موجود ہیں جہاں انہیں تحفظ حاصل ہے۔ انہیں یہاں ان کے قدرتی ماحول میں دیکھا جاسکتا ہے۔ مارگلہ کی پہاڑیوں پر رھیسس بندروں کے بہت سے غول آپ کو نظر آسکتے ہیں۔ چونکہ بہت سے لوگ انہیں کھانا ڈالتے ہیں اسلئے ان بندروں کی تعداد میں اچھا خاصا اضافہ ہوچکا ہے۔
ویسے تو اسلام آباد کو گرین سٹی کہا جاتا ہے کیونکہ یہاں بہت زیادہ درخت موجود ہیں لیکن اس کے علاؤہ اسلام آباد میں مارگلہ کی پہاڑیاں اپنے خوبصورت جنگل کی وجہ سے جانی پہچانی جاتی ہیں۔ اسلام آباد کے شمالی حصے میں مارگلہ ہلز نیشنل پارک واقع ہے جس کا مقصد مارگلہ کی پہاڑیوں پر موجود خوبصورت جنگلی حیات کو تحفظ دینا ہے۔ اس پارک میں کوہ ہمالیہ کے دامن میں واقع مارگلہ کی پہاڑیاں، شکرپڑیاں ہلز اور راول جھیل شامل ہیں۔
مارگلہ ہلز نیشنل پارک کا قیام 1980 میں عمل میں آیا اور کا کل رقبہ 17386 ہیکٹر پر مشتمل ہے۔ اس پارک میں موجود سب سے بڑی چوٹی کا نام ٹیلا چورانی ہے جس کی اونچائی 1604 میٹر ہے۔ اس پارک میں سیاحوں کا اچھا خاصا رش ہوتا ہے۔ پارک کے قریب واقع دامن کوہ اور پیرسہاوا کے علاقے مشہور ہلز سٹیشنز کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ اس کے علاؤہ مونال ہوٹل اور لیک ویو پارک مشہور پکنک پوائنٹس ہیں۔
مارگلہ ہلز نیشنل پارک کے اندر سیاحوں کے جانے کیلئے بہت سارے رستے موجود ہیں جنہیں ٹریلز کہتے ہیں۔ چونکہ یہاں سیاحوں کا تانتا بندھا رہتا ہے اس لئے پارک میں کئی مقامات پر شاپنگ بیگز، بوتلیں اور خالی ڈبوں کی صورت میں آلودگی بھی نظر آتی ہے۔ کچھ لوگ اس چیز کا خیال نہیں رکھتے کہ ان کی پھیلائی ہوئی آلودگی نہ صرف ماحول کو گندا کرتی ہے بلکہ اس سے جنگلی جانوروں کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔
مارگلہ ہلز نیشنل پارک جنگلی جانوروں اور پودوں سے مالا مال ہے۔ یہاں موجود مشہور ممالیہ جانوروں میں سرمئی گورال، بھونکتا ہرن، تیندوا، جنگلی سور، تیندوا بلی، گیدڑ، سفید پا لومڑی، رھیسس بندر، انڈین پینگولن، دیوقامت پھل کھانے والی چمگادڑیں، انڈین سرمئی نیولا، ماسکڈ مشک بلائو اور بہت سے دوسرے جانور شامل ہیں۔ اس پارک میں 600 سے زائد پودوں کی اقسام، 400 سے زائد پرندوں کی اقسام، 38 ممالیہ جانوروں کی انواع اور 27 رییپٹائلز کی اقسام پائی جاتی ہیں۔ مارگلہ کی پہاڑیاں دراصل کوہ ہمالیہ کے عظیم سلسلے کا آغاز ہیں جو پاکستان سے لے کر بھارت اور نیپال تک پھیلا ہوا ہے۔ مارگلہ میں زیادہ تر چوڑے پتوں والے درخت پائے جاتے ہیں لیکن سدابہار درخت بھی یہاں ملتے ہیں۔ یہاں کئی چھوٹی چھوٹی ندیاں بہتی ہیں جو جنگلی جانوروں کیلئے آب حیات کا کام کرتی ہیں۔
مارگلہ ہلز نیشنل پارک کے قریب واقع شکرپڑیاں ہلز بھی جنگلی حیات کیلئے اہم مسکن مہیا کرتی ہیں۔ یہاں پرندوں کی بہت سی اقسام دیکھی جاسکتی ہیں جن میں یوریشیائی چڑی باز اور سفید ممولا بھی شامل ہیں۔
اسلام آباد میں واقع ایف نائن پارک بھی جنگلی پرندوں کو دیکھنے کیلئے ایک انتہائی اہم جگہ ہے۔ یہ پارک پورے سیکٹر ایف ناین پر پھیلا ہوا ہے جس کا زیادہ تر حصہ جنگل پر مشتمل ہے جہاں اکثر برڈ واچرز خوبصورت پرندوں کی فلم بندی کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ اس پارک میں جابجا چھوٹے تالاب موجود ہیں جن میں مچھلیاں اور مینڈک پائے جاتے ہیں۔
اسلام آباد میں بہت سے دریا اور ندی نالے بہتے ہیں جن میں دریائے کورنگ اور دریائے سواں زیادہ اہم ہیں۔ دریائے سواں اسلام آباد کے پوٹھوار کے علاقے میں بہتا ہے۔ یہاں بہت سی مچھلیوں کی اقسام پائی جاتی ہیں جن میں مہاشیر اور کیٹ فش بھی شامل ہیں۔ دریا اور اس کے آس پاس کے قدرتی علاقوں میں بہت سے پرندے بھی دیکھے جاسکتے ہیں جن میں مصری گدھ، فالکنز، عقاب، مچھی مار، کارمورانٹس، بگلے اور دیگر آبی پرندے شامل ہیں۔
دریائے کورنگ کا آغاز مارگلہ کی پہاڑیوں سے ہوتا ہے اور یہ اسلام آباد شہر کی حدود میں بہتا ہوا بالآخر دریائے سواں میں شامل ہوجاتا ہے۔ یہاں بھی بہت سی اقسام کی مچھلیاں اور آبی پرندے پائے جاتے ہیں۔
اسلام آباد میں موجود راول جھیل ایک اہم آبگاہ کا کام کرتی ہے جہاں مرغابیوں اور دیگر آبی پرندوں کی کئی اقسام دیکھی جاسکتی ہیں۔ جھیل کے پانی میں مچھلیوں کی بھی بہت سی اقسام موجود ہیں روہو، کاتلہ اور مہاشیر شامل ہیں۔ یہاں بہت سے مہاجر پرندے سال کے مختلف موسموں میں قیام کرنے آتے ہیں۔
مچھلیوں اور آبی پرندوں کے علاؤہ ان دریائوں اور جھیلوں اور ان کے آس پاس کے علاقوں میں بہت سے ممالیہ جانور، ریپٹائلز اور مینڈک وغیرہ بھی پائے جاتے ہیں۔
پاکستان کے کسی بھی دوسرے علاقے کی طرح اسلام آباد میں بھی جنگلی حیات کو بہت سے خطرات لاحق ہیں جن میں تیزی سے پھیلتی ہوئی شہری آبادی سب سے اہم ہے جس کی وجہ سے بہت سے جنگلی جانور اپنے مسکن سے محروم ہورہے ہیں۔ اس کے علاؤہ آلودگی بھی ایک اہم مسئلہ ہے جس کی وجہ سے جنگلی حیات کے مساکن برباد ہورہے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اسلام آباد میں موجود خوبصورت جنگلی جانوروں کو اہم قیمتی اثاثے کے طور پر سمجھا جائے اور عام عوام میں ان کے تحفظ کیلئے شعور کو اجاگر کیا جائے تاکہ یہ خوبصورت جنگلی جانور اور پرندے اپنا بقا کا قائم رکھ سکیں۔
#ڈاکٹرنثاراحمد

50% LikesVS
50% Dislikes

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں