16

افسروں کا افسر محسن گواریہ

ڈیلی دومیل نیوز، ایک بہترین افسر نبیل اعوان کو چیئرمین پی اینڈ ڈی پنجاب کی اہم ترین پوسٹ سے ہٹا کر انہیں صوبے کی سیاسی حکمران الیٹ کی طرف سے یہ پیغام دیا گیا تھا کہ ہمیں قانون ضابطے کو پسند کرنے والے افسروں کی ضرورت نہیں، مگر وفاقی حکومت نے چند ہی ہفتوں بعد اسے پورے پاکستان کے افسروں کا افسر یعنی وفاقی سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ لگا کر اس کی صلاحیتوں اور ضرورت کا اعتراف کر لیا ہے، پنجاب میں چیف سیکرٹری زاہد زمان،ایڈیشنل چیف سیکرٹری احمد رضا سرور، چیئرمین پی اینڈ ڈی بیرسٹر نبیل اعوان کی ٹرائیکا بہترین کام کر رہی تھی،گڈ گورننس کم از کم انتظامی معاملات میں تو نظر آ رہی تھی، مگر سیاسی الیٹ کسی سے نو سننا ہی نہیں چاہتی،اسے قواعد و ضوابط کی بجائے اپنی من مرضی چاہئے ہوتی ہے حالانکہ وہ سرکاری قواعد و ضوابط کو سمجھے تو یہ اس کے لئے بہتر ہوتا ہے۔بیرسٹر نبیل پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس سے تعلق رکھنے والے گریڈ22 کے افسر ہیں،گریڈ22سے اوپر کوئی گریڈ نہیں اور سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ سے بڑا کوئی افسر نہیں،انکی صلاحیتوں پر کسی مخالف کو بھی شک نہیں، مگر اس اچھے افسر کے ساتھ پنجاب حکومت نے اچھا سلوک نہ کیا،بیرسٹر نبیل انتظامی صلاحیتیں رکھنے کے ساتھ ساتھ موجودہ وزیراعظم شہباز شریف اور سابقہ وزیراعظم میاں نواز شریف کے بھی انتہائی معتمد افسر گردانے جاتے ہیں، شریف فیملی کے قریبی سمجھے جانے کی وجہ سے جب فواد حسن فواد اور احد چیمہ کو نیب نے گرفتار کیا تھا تو اس وقت نبیل اعوان بھی اسی وجہ سے نیب کی تحقیقات کا سامنا کرتے رہے تھے۔

نبیل اعوان نے اپنی اعلیٰ پیشہ ورانہ صلاحیتوں، دیانت داری اور شاندار انتظامی مہارت کی بدولت سول سروس میں ایک منفرد مقام بنایا ہے اور اپنے کیریئر کے مختلف ادوار میں اہم انتظامی عہدوں پر خدمات انجام دیں اور ہمیشہ میرٹ، شفافیت اور اچھی گورننس کو ترجیح دی، وہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے دفتر میں ایڈیشنل سیکرٹری، وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ پی ایس او اور ایڈیشنل سیکرٹری اسی طرح پنجاب میں وزیراعلیٰ حمزہ شہباز، گورنر پنجاب کے ساتھ پرنسپل سیکرٹری اور مختلف صوبائی محکموں کے سیکرٹری بھی رہے، ان کا شمار ان افسروں میں ہوتا ہے جنہوں نے نہ صرف اپنی ذمہ داریاں بہترین انداز میں نبھائیں بلکہ نظام کو موثر بنانے کے لئے مثبت اصلاحات اور جدید انتظامی طریقہ کار کو بھی متعارف کرایا،سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کا عہدہ پاکستان کی بیوروکریسی میں کلیدی اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ اس کے ذریعے وفاقی سول سروس کی پالیسی سازی، افسروں کی ترقی اور تعیناتی کے اہم فیصلے ہوتے ہیں، نبیل اعوان جیسا ویژن رکھنے والا اور اعلیٰ صلاحیتوں کا حامل افسر اس منصب پر آنا اس بات کی ضمانت ہے کہ شفافیت، میرٹ اور کارکردگی کو مزید فروغ ملے گا۔ان کی شخصیت کا خاص پہلو یہ بھی ہے کہ وہ ایک دور اندیش، معاملہ فہم اور ٹیم ورک پر یقین رکھنے والے ہیں،ان کا اسلوبِ کار افسروں کے لئے حوصلہ افزائی اور رہنمائی کا ذریعہ بنتا ہے، توقع کی جا رہی ہے کہ ان کی قیادت میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن مزید فعال اور موثر ہو گا اور پاکستان کی سول سروس میں اصلاحات اور پیشہ ورانہ ترقی کے نئے در وا ہوں گے، بلاشبہ نبیل اعوان کی تعیناتی پاکستان کے انتظامی ڈھانچے کے لئے ایک خوش آئند اور مثبت پیش رفت ہے، ان کی خدمات اور ویژن آنے والے دِنوں میں بیوروکریسی کے معیار کو مزید بلند کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں