41

27 اکتوبر یوم سیاہ کے موقع پر جموں وکشمیر فورم فرانس کے زیر اہتمام ایک بڑے احتجاجی مظاہرے کا انعقاد

مظفرآباد(نامہ نگار)
27 اکتوبر یوم سیاہ کے موقع پر جموں وکشمیر فورم فرانس کے زیر اہتمام ایک بڑے احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا احتجاجی مظاہرے کی قیادت چیئرمین جموں وکشمیر فورم فرانس و سابق کوآرڈینیٹر وزیراعظم آزادکشمیر برائے یورپ چوہدری نعیم اختر نے کی۔احتجاجی مظاہرین نے ہاتھوں میں کشمیر کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور بازؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھیں احتجاجی مظاہرین نے مقبوضہ جموں وکشمیر کی آزادی کے لئے شدید نعرہ بازی کی اس موقع پر احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین جموں وکشمیر فورم فرانس چوہدری نعیم اختر نے کہا کہ 27 اکتوبر کا دن جموں وکشمیر کی تاریخ میں سیاہ ترین دنوں میں سے ایک دن ہے جب قابض ہندوستان نے سرینگر ائرپورٹ پر اپنے فوجی اتارے اور ریاست پر جابرانہ قبضہ کیا۔ہندوستان جو اپنی آزادی کے ساتھ ہی ایک توسیع پسندانہ ذہنیت کی مالک قیادت کے ہاتھوں میں تھا اس نے تمام عالمی قوانین،اخلاقیات اوراصولوں کوبالا طاق رکھتے ہوئے الحاق کی جعلی دستاویز کو بنیاد بنا کراپنے فوجی جموں وکشمیر بھجوائے۔چوہدری نعیم اختر نے کہا کہ ہندوستان نے ریاست کوایک فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر دیاہے ۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ ہویا انسانی حقوق کی دیگر عالمی تنظیمیں وہ ہندوستان کوکشمیریوں پرجاری اس کے مظالم سے بازنہیں رکھ سکیں۔مقبوضہ کشمیر پر ہندوستانی فوجی قبضے کے تسلسل میں نریندرمودی کی حکومت نے اقوام متحدہ کی کشمیر کے متعلق قراردادوں کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے 05 اگست 2019 کو مقبوضہ ریاست میں سیاسی نظام کولپیٹتے ہوئے سیاسی قائدین کونظربندکردیا اورریاست کوہندوستان کی یونین ٹیٹری قراردے کراس کی شناخت پرحملہ کردیامگرہندوستان کی ہندوقیادت یہ بھول گئی کہ کشمیریوں کاحق خودارادیت عالمی سطح پرتسلیم شدہ حق ہے اس حق کوانہیں دیئے بغیرختم نہیں کیاجاسکتا۔احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ کشمیری اب بھی ہندوستان کے ساتھ شدیدنفرت کرتے ہیں وہ اپنے تشخص پرہندوستان کے حملے کوبھولے نہیں جس کااظہارانہوں نے چندہفتے قبل اس وقت کیاجب میرواعظ عمرفاروق کوہندوستان نے 04 سال بعد نمازجمعہ اداکرنے کی اجازت دی اورلاکھوں لوگوں نے ان کااستقبال کرکے ان کی تقریرسنی اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے ۔کشمیری عوام آج بھی اپنی منصفانہ جدوجہدپرڈٹے ہوئے ہیں اوراس موقع پرآزادکشمیراورپاکستان کے عوام ان کی پشت پرکھڑے ہیں۔ہندوستان وقتی طورپرفوجی جبرکے ذریعے ریاستی عوام کودباتوسکتاہے مگران کاجذبہ آزادی سردنہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کی جدوجہد ہر آنے والے دن میں برہان وانی جیسے نوجوانوں کی شہادت سے مضبوط سے مضبوط تر ہوتی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت خود ریاستی دہشت گردی کا مرتکب ہے۔ ماورائے عدالت قتل، عورتوں کی بے حرمتی، جبری گمشدگی، املاک کی تباہی رہنمائوں کی گرفتاری اور پیلٹ گنوں کا استعمال بھی کشمیریوں کی جدوجہدِ آزادی کو متزلزل نہیں کرسکتامقبوضہ کشمیرایک دن ضرورآزادہوگا اور کشمیری اپنے خوابوں اورامیدوں کے مطابق آزادکشمیرکے لوگوں کے ساتھ مل کرمقبوضہ کشمیرکوپاکستان کاہمیشہ کے لیے حصہ بنائینگے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں