مظفرآباد (ڈیلی دومیل نیوز) اسلامی جمعیت طلبہ نے تعلیمی مسائل، بدعنوانی اور میرپور بورڈ کے غیر شفاف نتائج کے خلاف پریس کانفرنس کی ہے۔ رہنماؤں نے اعلان کیا کہ 13 نومبر کو پورے آزاد کشمیر سے طلبہ کو اکٹھا کیا جائے گا اور احتجاجی کنونشن منعقد کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک طلبہ کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے، احتجاج جاری رہے گا۔
اسلامی جمعیت طلبہ کے نمائندوں نے کہا کہ طلبہ ریاست کا مستقبل ہیں لیکن موجودہ تعلیمی نظام کرپشن، بدانتظامی اور نااہلی کا شکار ہے۔ میرپور بورڈ کے حالیہ نتائج نے ہزاروں طلبہ کی برسوں کی محنت ضائع کر دی ہے۔ غیر منصفانہ نمبرات کی وجہ سے کئی طلبہ ذہنی دباؤ میں ہیں اور خودکشی جیسے اقدامات پر مجبور ہو رہے ہیں۔ رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ میرپور بورڈ میں شفاف نظام متعارف کرایا جائے اور پیپر ری چیکنگ کا آسان اور مؤثر طریقہ کار بنایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ جامعہ کشمیر کے تینوں کیمپس بند ہیں، فیسوں میں اضافہ جاری ہے اور کارکردگی نہ ہونے کے برابر ہے۔ چار ماہ قبل نئے وائس چانسلر کی تعیناتی کے باوجود کوئی بہتری نہیں آئی۔ طلبہ کو ٹرانسپورٹ کی سہولت میسر نہیں، پانچ بسیں ہونے کے باوجود کوئی بھی فعال نہیں۔ کئی طلبہ کے نتائج چار سال بعد بھی جاری نہیں ہوئے۔
اسلامی جمعیت طلبہ نے مطالبہ کیا کہ طلبہ یونین کو بحال کیا جائے تاکہ طلبہ اپنے مسائل خود اجاگر کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی بجٹ میں اضافہ کیا جائے اور جامعہ میں فوری طور پر اینٹی ہراسمنٹ سیل قائم کیا جائے۔
رہنماؤں نے مزید کہا کہ اسکولوں اور کالجز میں اساتذہ کی شدید کمی ہے جبکہ پرائیویٹ اسکولوں میں اساتذہ کو صرف چار ہزار روپے دیے جاتے ہیں، جس سے تعلیمی معیار متاثر ہو رہا ہے۔ مظفرآباد میں پانچ سو سے زائد پرائیویٹ اسکول چل رہے ہیں جو تعلیم کے نام پر کاروبار کر رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پرائیویٹائزیشن کے نام پر ہونے والی لوٹ مار کی شفاف جانچ کی جائے۔