ڈیلی دومیل نیوز.دھیرکوٹ (ہارون آزاد) آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس غربی باغ کا ایک اہم مشاورتی اجلاس مسلم کانفرنس کے سینئر رہنما میجر (ر) نصراللہ خان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں عرفان عباسی، راجہ منیر خان سمیت سینئر عہدیداران و ممبران مجلسِ عاملہ نے شرکت کی۔
اجلاس میں جاری کردہ مشترکہ اعلامیے کے مطابق شرکاء نے صدر مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان کی تحریکِ آزادی کشمیر کے تناظر میں قومی و بین الاقوامی میڈیا پر درست موقف پیش کرنے پر انہیں خراجِ تحسین پیش کیا۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے احتجاج کے دوران پولیس جوانوں کی شہادت اور سویلین جانوں کے ضیاع پر صدر مسلم کانفرنس کے جوڈیشل انکوائری کے مطالبے کی مکمل تائید کی جاتی ہے۔
اجلاس میں وفاقی و آزاد کشمیر پولیس کے اہلکاروں پر حملوں، ان کی نقدی اور سرکاری اسلحہ کی چوری پر اب تک کارروائی نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ ایسے عناصر کے خلاف فوری قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
اعلامیے میں عوامی تحریک کے بعض گروہوں کی جانب سے تحریکِ آزادی کشمیر کے رہنماؤں، پاکستانی فوج اور ریاستِ پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کی شدید مذمت کی گئی۔ اجلاس نے کہا کہ چند شرپسند عناصر کشمیریوں اور پاکستانیوں کے درمیان نظریاتی و مذہبی تعلقات میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں، جنہیں کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
مزید کہا گیا کہ مہاجرینِ کشمیر کے خلاف چلائی جانے والی مہم دراصل تحریکِ آزادی کشمیر کو کمزور کرنے کی سازش ہے، جسے مسلم کانفرنس یکسر مسترد کرتی ہے۔ اجلاس میں بعض عناصر کی جانب سے آزاد کشمیر کو ’’پاکستانی مقبوضہ کشمیر‘‘ کہنے کی مذموم کوششوں کی بھی شدید مذمت کی گئی اور واضح کیا گیا کہ آزاد کشمیر مجاہدِ اوّل سردار محمد عبدالقیوم خان اور ان کے ساتھیوں کی قربانیوں کے نتیجے میں اسلام اور پاکستان کی محبت کی بنیاد پر آزاد ہوا۔
اجلاس میں مسلم کانفرنس کے کارکنان کو 19 جولائی 1947 کی قراردادِ الحاقِ پاکستان اور مجاہد اوّل کے نعرے ’’کشمیر بنے گا پاکستان‘‘ پر ثابت قدم رہنے پر خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔
آخر میں اجلاس نے سوشل میڈیا پر مسلم کانفرنس کی قیادت کے خلاف غیر شائستہ اور اخلاق باختہ بیانات کی مذمت کرتے ہوئے قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھا۔