49

پرائس کنٹرول کمیٹی، ضلعی انتظامیہ اور میونسپل کارپوریشن سمیت دیگر عوامی اداروں کے اہلکاران نے منتھلی وطیرہ بنا لیا

مظفرآباد(نامہ نگار) وزیراعظم آزاد کشمیر عوام کو ریلیف پہنچانے میں مکمل ناکام، پرائس کنٹرول کمیٹی، ضلعی انتظامیہ اور میونسپل کارپوریشن سمیت دیگر عوامی اداروں کے اہلکاران نے منتھلی وطیرہ بنا لیا، بااثر افراد کے سامنے ضلعی انتظامیہ نے بھیگی بلی کا روپ دھار لیا،شہر اقتدار میں جاری کردہ نرخ ناموں پر عمل درآمد نادارد، ڈپٹی کمشنر مظفرآباد کی گرفت کمزور، ڈی سی مکمل ناکام، تفصیلات کے مطابق سیاسی، سماجی، مذہبی، تجارتی، عوامی حلقوں کے اکابرین نے گزشتہ روز میڈیا سروے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈپٹی کمشنر مظفرآباد حکومتی رٹ بحال کروانے میں بری طرح ناکام ہو چکے ہیں، شہر بھر کے تندوروں، ہوٹلوں، دکانوں سمیت پبلک ٹرانسپورٹرز نے اپنے اپنے انراخ/کراے مقرر کر رکھے ہیں، چاۓ 60 سے 80 روپے فی کپ، دودھ 200 سے 220 روپے کلو،دھی 220 سے 250 روپے کلو جبکہ آلو، پیاز، ٹماٹر کا ریٹ آسمان سے باتیں کر رہا ہے، فروٹ، انڈے، بیکریز آئٹمز کی قیمتوں میں زمین آسمان کا فرق ہے، بازاروں میں پرائس کنٹرول کمیٹی کے اہلکاران خود فوٹو سٹیٹ ریٹ لسٹ کے 20 روپے وصول کرتے ہیں، ہر طرف نفسا نفسی کا عالم ہے،شہری حلقوں کے قابل زکر افراد نے مذید کہا ہے کہ شہر اقتدار مظفرآباد میں بھتہ خوری عروج پر پہنچ چکی ہے، مصروف ترین شاہرات کناروں پر تھڑا مافیا، ریڑھی مافیا کا راج ہے، غیر قانونی اڈوں کی بھرمار ہے، غیر قانونی تعمیرات، پہاڑوں کی بے دریغ چائنہ کٹنگ بدستور جاری ہے، کسی بھی تجاوزات ہٹاو مہم سے قبل ہی بلدیہ بھتہ خور ملازمین بروقت بازاروں میں اطلاع کر کے ریڑھی، تھڑے غائب کروا کر فوٹو سیشن کروا لیتے ہیں، ڈپٹی کمشنر مظفرآباد نے آنکھیں ماتھے پر چڑھا رکھی ہیں، عوام کو بھیڑ بکریاں سمجھتے ہیں، دوسری طرف وزیراعظم آزاد کشمیر کرسی بچانے کے لیے وزیروں مشیروں کی فوج ظفر موج بھرتی کر کے ڈنگ تپاؤ پالیسی کے تحت وقت گزار رہے ہیں، عوامی حلقوں اور سول سوسائٹی نے ڈپٹی کمشنر کی کمزور گرفت اور حکومتی رٹ کو بحال نہ کروانے پر کسی بہتر انتظامی صلاحیتوں کے حامل شخصیت کی تعیناتی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر اقتدار کو گراں فروشوں، لینڈ مافیا ریڑھی وتھڑا مافیا اور دیگر معاشرتی خرکاروں سے محفوظ کرنے کے لیے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق و دیگر ارباب اختیار از خود نوٹس لیتے ہوئے کردار ادا کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں