8

آزادکشمیر اسمبلی کو بے توقیر کیا جا رہا ہے، وزیراعظم اعتماد کے بحران کا شکار ہیں: راجہ فاروق حیدر

ڈیلی دومیل نیوز.مظفرآباد (نامہ نگار) سابق وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے حکومت پر شدید تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم چوہدری انوارالحق انجانے خوف میں مبتلا ہیں، انہیں نہ اپنے وزراء پر اعتماد ہے اور نہ ہی ایوان کے پارلیمانی تقدس کا خیال۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسلسل تیسرا بجٹ ہے جو بغیر کسی پارلیمانی بحث کے منظور کیا جا رہا ہے، جو آئینی و جمہوری اقدار کی صریح خلاف ورزی ہے۔

راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ وزیراعظم کو یہ خوف لاحق ہے کہ کہیں عوامی ایکشن کمیٹی ایوان کا گھیراؤ نہ کر لے، جس کے باعث وہ تمام پارلیمانی عمل سے گریزاں ہیں۔ اگر یہ طرز عمل جاری رہا تو اس نظام کی افادیت ہی ختم ہو جائے گی۔

”میں خود بھی انہیں وزیراعظم بنانے کے جرم میں شامل تھا“: فاروق حیدر کا اعتراف
انہوں نے اپنے خطاب میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “میں خود بھی انہیں وزیراعظم بنانے کے جرم میں شامل تھا، اور اس کا افسوس رتا عمر رہے گا۔” ان کا کہنا تھا کہ اگر ایوان میں عوامی مسائل پر بات نہ ہو، تو پھر چوک و چوراہے ہی عوامی مسائل کا مرکز بنیں گے۔

آئینی تقاضے بلڈوز، بجٹ پر بحث کو دانستہ روکا گیا: آئینی حوالہ جات کے ساتھ تنقید
راجہ فاروق حیدر نے آئین کے سیکشن 38 اور قواعد 125، 126، 127، 128، 129 اور 131 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بجٹ کو کابینہ اور پھر اسمبلی میں پیش کرنا آئینی تقاضہ ہے، مگر موجودہ حکومت نے ان تمام ضوابط کو اکثریت کے بل پر روند ڈالا۔

انہوں نے کہا کہ اگر بجٹ صرف کابینہ سے ہی منظور کروانا تھا تو “بائی سرکولیشن” ہی کر لیتے۔ عوام نے نمائندوں کو اس لیے منتخب کیا ہے کہ وہ ان کی آواز اسمبلی میں اٹھائیں، نہ کہ حکومتی فرمانبرداری کریں۔

عوامی ایکشن کمیٹی کے سامنے گھٹنے ٹیکنا ایوان کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے
فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ حکومت نے عوامی ایکشن کمیٹی کے گھٹنے ٹیک کر ایوان کا مذاق بنا دیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ راولاکوٹ میں ہونے والے تخریب کاروں کے واقعے پر کسی وزیر نے مذمت تک کیوں نہ کی؟ وزیراعظم اور ان کی کابینہ کس خوف میں مبتلا ہیں؟

آئینی تحفظ کے حلف کی یاد دہانی، حکومت کے رویے پر شدید تحفظات
انہوں نے کہا کہ ہم سب نے آئین کے تحفظ کا حلف اٹھایا ہے، اگر اس آئین کو کوئی خطرہ لاحق ہوا تو میں سب سے پہلے اس کے تحفظ کے لیے میدان میں آؤں گا۔

اسمبلی کو مذاق نہ بنایا جائے، اسمبلی کو اس کا تقدس واپس دیا جائے
فاروق حیدر نے تجویز دی کہ اسمبلی کا وقار بحال رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر دو دن کا وقفہ نہ سہی، ایک دن کا ہی وقفہ کر لیتے تاکہ ارکان کو بجٹ پر تجاویز اور تحفظات پیش کرنے کا موقع ملتا۔

اپنے خطاب کا اختتام انہوں نے ایک شعر سے کیا:

“ہم ہوئے تم ہوئے کہ میر ہوئے
یہاں سب اس کی زلف کے اسیر ہوئے”

میڈیا سے گفتگو میں بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ “یہ نظام اگر اسی طرح چلتا رہا تو عوام کا اعتماد بھی اٹھ جائے گا۔ پاکستان دہشتگردی کے خلاف جنگ میں صف اول میں رہا ہے، ہمیں اپنے اداروں پر فخر ہے، مگر آزادکشمیر میں حکومت کی بزدلی سمجھ سے بالاتر ہے۔”

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں