مظفرآباد (ڈیلی دومیل نیوز)کور کمیٹی ایڈہاک و عارضی ملازمین کا وزیر اعظم آذاد کشمیر سے فوری مستقل کئے جانے کا مطالبہ،عدلیہ سے فیصلہ آنے بعد ایڈہاک و عارضی ملازمین کی مستقلی میں حائل رکاوٹیں دور ہو چکی قانون سازی کے بجائے وزیر قانون میاں عبد الوحید کی خلاف حقائق گفتگو کی مذمت،مرکزی کور کمیٹی ایڈہاک و عارضی ملازمین کے نمائندگان کا کہنا ہے کہ ایک میڈیا بریفنگ کے دوران وزیر قانون و پارلیمانی امور میاں عبد الوحید نے خلاف حقائق بات کی ہے حقیقت یہ ہے کہ سالہاسال سے کام کرنے والے ایڈہاک و عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کے لئے وزیر اعظم آذاد کشمیر نے سنیئر وزیر کرنل وقار نورکی سربراہی میں یکم اکتوبر 2024کو ایک کمیٹی تشکیل دی جس نے اندر 45 یوم سفارشات کابینہ میں پیش کرنی تھیں۔لیکن اس حکومتی کمیٹی پر سرمد الیاس بنام آذاد حکومت رٹ پٹیشن کی وجہ سے ہائی کورٹ نے سٹے لگا دیا تھا ۔بعد ازاں باقاعدہ سماعت کے بعد ہائی کورٹ نے اس رٹ پٹیشن کو 13 دسمبر 2024 کو خارج کر دیا تھا ۔جس کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی گئی سپریم کورٹ نے بھی باقاعدہ سماعت کے بعد 20 مئی 2025 سرمد الیاس بنام آذاد حکومت اپیل کو خارج کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ حکومت کو قانون سازی کرنے کا اختیار حاصل ہے حکومت کو قانون سازی سے روکا نہیں جاسکتا اس فیصلے کے بعد ایڈہاک و عارضی ملازمین کی مستقلی کی راہ میں حائل تمام قانونی رکاوٹیں ختم ہو چکی ہیں اب حکومت فوری طور پر قانون سازی کرتے ھوئے سالہاسال سے ایڈہاک بنیادوں پر کام کرنے والے ملازمین کو کنفرم کرتے ہوئے ان کی محرومیوں کا ازالہ کرے یہ چند ملازمین کا مسئلہ نہیں بلکہ کئی خاندانوں کے مستقبل کا مسئلہ ہے ،وزیراعظم آزاد کشمیر ،حکومتی وزراء اور مقتدر حلقوں سے اس حساس معاملہ کے یکسوء کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
8